صحیح مسلم
1. مقدمہ صحیح مسلم
5. باب: اسناد دین میں سے ہے، (حدیث کی) روایت صرف ثقہ راویوں سے ہو سکتی ہے۔ راویوں میں پائی جانے والی بعض کمزوریوں، کوتاہیوں کی وجہ سے ان پر جرح جائز ہی نہیں بلکہ واجب ہے، یہ غیبت میں شامل نہیں جو حرام ہے بلکہ یہ تو شریعت مکرمہ کا دفاع ہے
صحيح مسلم
1. مقدمة الکتاب للإمام مسلم رحمه الله
5. بَابُ في أَنَّ الْإِسْنَادَ مِنَ الدِّينِ وَأَنَّ الرِّوَايَةَ لَا تَكُونُ إِلَّا عَنِ الثِّقَاتِ‘ وَأَنَّ جَرحَ الرُّوَاةِ بِمَا هُوَ فِيهِم جَائِزٌ، بَل وَاجِبٌ، وَّأَنَّهُ لَيسَ مِنَ الغِيبَةِ المُحَرَّمَةِ ، بَل مِنَ الذَّبِّ عَنِ الشَّرِيعَةِ المُكَرَّمَةِ
Muslim
1. Introduction
5. Chapter: That Which is Related to the Statements ‘The Chain of Narration is from the Religion’; ‘Transmissions are not Taken Except from Trustworthy Narrators’; and ‘Criticism of the Narrators With What is Permissible Regarding Them, Even Obligatory and That It is not the Prohibited Kind of Backbiting, Rather it is the Defense of the Noble Sharī’ah’
باب: اسناد دین میں سے ہے، (حدیث کی) روایت صرف ثقہ راویوں سے ہو سکتی ہے۔ راویوں میں پائی جانے والی بعض کمزوریوں، کوتاہیوں کی وجہ سے ان پر جرح جائز ہی نہیں بلکہ واجب ہے، یہ غیبت میں شامل نہیں جو حرام ہے بلکہ یہ تو شریعت مکرمہ کا دفاع ہے
)
Muslim:
Introduction
(Chapter: That Which is Related to the Statements ‘The Chain of Narration is from the Religion’; ‘Transmissions are not Taken Except from Trustworthy Narrators’; and ‘Criticism of the Narrators With What is Permissible Regarding Them, Even Obligatory and That It is not the Prohibited Kind of Backbiting, Rather it is the Defense of the Noble Sharī’ah’)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
76.
معاذ عنبریؒ نے کہا: میں نے واسط کے قاضی ابو شیبہ کے بارے میں دریافت کرنے کے لیے شعبہؒ کی طرف لکھا، تو انہوں نے جواب میں میری طرف لکھ بھیجا: ’’اس سے کوئی چیز روایت نہ کرو اور میرا خط پھاڑ دو۔‘‘
معاذ عنبریؒ نے کہا: میں نے واسط کے قاضی ابو شیبہ کے بارے میں دریافت کرنے کے لیے شعبہؒ کی طرف لکھا، تو انہوں نے جواب میں میری طرف لکھ بھیجا: ’’اس سے کوئی چیز روایت نہ کرو اور میرا خط پھاڑ دو۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
معاذ عنبریؒ کہتے ہیں: میں نے قاضی واسط ابو شعبہ کے بارے میں شعبہؒ کو خط لکھ کر پوچھا، انھوں نے مجھے جواب لکھ کر بھیجا: ’’اس سے کوئی حدیث نہ لکھو اور میرا خط چاک کردو۔‘‘ (تاکہ وہ اس خط کے سبب مجھے نشانہ نہ بنائے۔)
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ubayd Allah bin Mu’ādh al-Anbarī narrated to me, my father narrated to us, he said:
‘I wrote to Shu’bah asking him about Abū Shaybah , a judge of Wāsit, so he wrote to me: ‘Do not write anything from him [of Ḥadīth] and tear up my letter [to you about this]’.