قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ الْكَبَائِرِ وَأَكْبَرِهَا)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

88.01. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ: ذَكَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْكَبَائِرَ - أَوْ سُئِلَ عَنِ الْكَبَائِرِ - فَقَالَ: «الشِّرْكُ بِاللهِ، وَقَتْلُ النَّفْسِ، وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ» وَقَالَ: «أَلَا أُنَبِّئُكُمْ بِأَكْبَرِ الْكَبَائِرِ؟» قَالَ: " قَوْلُ الزُّورِ - أَوْ قَالَ: شَهَادَةُ الزُّورِ - "، قَالَ شُعْبَةُ: وَأَكْبَرُ ظَنِّي أَنَّهُ "شَهَادَةُ الزُّورِ".

مترجم:

88.01.

محمد بن جعفرؒ نے کہا: ہم سے شعبہؒ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مجھ سے عبید اللہ بن ابی بکرؒ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک ؓ سے سنا، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے بڑے گناہوں کا تذکرہ فرمایا (یا آپ سے بڑے گناہوں کے بارے میں سوال کیا گیا) تو آپ نے فرمایا: ’’اللہ کے ساتھ شرک کرنا، کسی کو ناحق قتل کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔‘‘ (پھر) آپ نے فرمایا: ’’کیا تمہیں کبیرہ گناہوں میں سب سے بڑا گناہ نہ بتاؤں ؟‘‘ فرمایا: ’’جھوٹ بولنا (یا فرمایا: جھوٹی گواہی دینا)‘‘ شعبہ کا قول ہے: میرا ظن غالب یہ ہے کہ وہ ’’جھوٹی گواہی‘‘ ہے۔