قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي إِغْمَاضِ الْمَيِّتِ وَالدُّعَاءِ لَهُ إِذَا حُضِرَ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

920.01. و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا الْمُثَنَّى بْنُ مُعَاذِ بْنِ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ وَاخْلُفْهُ فِي تَرِكَتِهِ وَقَالَ اللَّهُمَّ أَوْسِعْ لَهُ فِي قَبْرِهِ وَلَمْ يَقُلْ افْسَحْ لَهُ وَزَادَ قَالَ خَالِدٌ الْحَذَّاءُ وَدَعْوَةٌ أُخْرَى سَابِعَةٌ نَسِيتُهَا

مترجم:

920.01.

عبیداللہ بن حسن نے کہا: ہمیں خالد حذاء نے اسی (مذکورہ بالا) سند کے ساتھ اس (سابقہ حدیث) کے ہم معنی حدیث بیان کی، اس کے سوا کہ انھوں نے (وَاخْلُفْهُ فِي عَقبِه کے بجائے) وَاخْلُفْهُ فِي تَرِكَتِهِ (جو کچھ اس نے چھوڑا ہے، یعنی اہل ومال،اس میں اس کا جانشین بن) کہا، اور انھوں نے اللَّهُمَّ أَوْسِعْ لَهُ فِي قَبْرِهِ (اے اللہ!اس کے لئے اس کی قبر میں وسعت پیدا فرما) کہا اور افْسَحْ لَهُ (اوراس کے لئے کشادگی پیدا فر) نہیں کہا اور(عبیداللہ نے) یہ زائد بیان کیا کہ خالد حذاء نے کہا: ایک اور ساتویں دعا کی جسے میں بھول گیا۔