قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي الصَّبْرِ عَلَى الْمُصِيبَةِ عِنْدَ أَوَّلِ الصَّدْمَةِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

926.01. و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى عَلَى امْرَأَةٍ تَبْكِي عَلَى صَبِيٍّ لَهَا فَقَالَ لَهَا اتَّقِي اللَّهَ وَاصْبِرِي فَقَالَتْ وَمَا تُبَالِي بِمُصِيبَتِي فَلَمَّا ذَهَبَ قِيلَ لَهَا إِنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَهَا مِثْلُ الْمَوْتِ فَأَتَتْ بَابَهُ فَلَمْ تَجِدْ عَلَى بَابِهِ بَوَّابِينَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ أَعْرِفْكَ فَقَالَ إِنَّمَا الصَّبْرُ عِنْدَ أَوَّلِ صَدْمَةٍ أَوْ قَالَ عِنْدَ أَوَّلِ الصَّدْمَةِ

مترجم:

926.01.

عثمان بن عمر نے کہا: ہمیں شعبہ نے ثابت بنانی کے حوالےسے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت بیان کی کہ رسول اللہ ﷺ ایک عورت کے پاس آئے جو اپنے بچے (کی موت) پر رو رہی تھی تو آپﷺ نے ان سے فرمایا: ’’اللہ کاتقویٰ اختیار کرو اور صبر کرو‘‘ اس نے کہا: آپ کو میری مصیبت کی کیا پروا؟ جب آپﷺ چلے گئے تو اس کو بتایا گیا کہ وہ (تمھیں صبر کی تلقین کرنے والے) اللہ کے رسول ﷺ تھے۔ تو اس عورت پر موت جیسی کیفیت طاری ہو گئی، وہ آپﷺ کے دروازے پر آئی تو اس نے آپ ﷺ کے دروازے پر دربان نہ پائے۔ اس نےکہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! میں نے (اس وقت) آپ کو نہیں پہچانا تھا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’(حقیقی) صبر پہلے صدمے یا صدمے کے آغاز ہی میں ہوتا ہے۔‘‘