قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ الصَّيْدِ بِالْكِلَابِ الْمُعَلَّمَةِ والرمي)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1929.1. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الصَّيْدِ، قَالَ: «إِذَا رَمَيْتَ سَهْمَكَ، فَاذْكُرِ اسْمَ اللهِ، فَإِنْ وَجَدْتَهُ قَدْ قَتَلَ فَكُلْ، إِلَّا أَنْ تَجِدَهُ قَدْ وَقَعَ فِي مَاءٍ، فَإِنَّكَ لَا تَدْرِي الْمَاءُ قَتَلَهُ أَوْ سَهْمُكَ»

مترجم:

1929.1.

عبد اللہ بن مبارک نے کہا: ہمیں عاصم نے شعبی سے خبر دی انھوں نے عدی بن حاتم رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی ، کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے شکار کے متعلق سوال کیا۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’جب تم اپنا تیر چلاؤ تو بسم اللہ پڑھو، پھر اگر تم کو اس طرح ملے کہ تیر نے اسے مار ڈالا ہو تو اس کو کھا لو، اور اگر وہ (شکار) تم کو پانی میں ڈوبا ہوا ملے تو مت کھاؤکیونکہ تمھیں معلوم نہیں کہ وہ پانی سے مرا ہے یا  تمھارے تیر سے۔‘‘