قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات وشمائل للنبيﷺ

صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ حُسنِ خُلُقِهِ النبي ﷺ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2314.02.  ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ - وَاللَّفْظُ لَهُ - قَالَ: قَالَ سُفْيَانُ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ الْمُنْكَدِرِ يَقُولُ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، قَالَ سُفْيَانُ: وَسَمِعْتُ أَيْضًا عَمْرَو بْنَ دِينَارٍ يُحَدِّثُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، - وَزَادَ أَحَدُهُمَا عَلَى الْآخَرِ - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ قَدْ جَاءَنَا مَالُ الْبَحْرَيْنِ لَقَدْ أَعْطَيْتُكَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا» وَقَالَ بِيَدَيْهِ جَمِيعًا، فَقُبِضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ يَجِيءَ مَالُ الْبَحْرَيْنِ فَقَدِمَ عَلَى أَبِي بَكْرٍ بَعْدَهُ، فَأَمَرَ مُنَادِيًا فَنَادَى: مَنْ كَانَتْ لَهُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِدَةٌ أَوْ دَيْنٌ فَلْيَأْتِ، فَقُمْتُ فَقُلْتُ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَوْ قَدْ جَاءَنَا مَالُ الْبَحْرَيْنِ أَعْطَيْتُكَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا» فَحَثَى أَبُو بَكْرٍ مَرَّةً، ثُمَّ قَالَ لِي: عُدَّهَا، فَعَدَدْتُهَا فَإِذَا هِيَ خَمْسُمِائَةٍ، فَقَالَ: خُذْ مِثْلَيْهَا "

مترجم:

2314.02.

سفیان بن عیینہ نے محمد بن منکدر سے روایت کی کہ انھوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا، (اسی طرح) سفیان نے ابن منکدر سے انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، نیز عمرو سے روایت ہے، انھوں نے محمد بن علی سے اور انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، ان دونوں میں سے ہر ایک نے دوسرے کی نسبت کچھ زائد بیان کیا، اسی طرح ابن ابی عمر نے ہمیں حدیث بیان کی، الفاظ انھی کے ہیں۔ کہا: سفیان نے کہا: میں نے محمد بن منکدر سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نے حضرت جابر بن اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا، سفیان نے یہ بھی کہا: میں نے عمرو بن دینار سے سنا، وہ محمد بن علی سے حدیث بیان کر رہے تھے، انھوں نے کہا: میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا۔ ان دونوں میں سے (بھی) ایک نے دوسرے کی نسبت کچھ زائد بیان کیا، (حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا: کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر ہمارے پاس بحرین کا مال آئے گا تو میں تجھے اتنا، اتنا اور اتنا دوں گا اور دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا (یعنی تین لپ بھر کر)۔ پھر بحرین کا مال آنے سے پہلے آپ ﷺ کی فوت ہو  گئے۔  تو آپﷺ کے بعد (وہ مال) حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس آیا، انھوں نے ایک اعلان کرنے والے کو حکم دیا، اس نے اعلان کیا: جس کا رسول اللہ کے ساتھ کوئی وعدہ ہو یا قرض ہو تو آ جائے- میں نے کھڑ ے ہو کر کہا: نبیﷺ نے (مجھ سے) فرمایا تھا، ’’اگر بحرین کا مال آ گیا تو میں تمہیں اس طرح اور اس طرح عطا کروں گا۔‘‘ ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک بار دونوں ہاتھ ملا کر بھر لیے پھر مجھ سے کہا، انھیں گنو۔ میں نے گنے تو وہ پانچ سو (درہم) تھے، انھوں نے کہا: ان کے دگنے (اور) لے کو۔