قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الذِّكْرِ الْمُسْتَحَبِّ عَقِبَ الْوُضُوءِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

234.01. وَحَدَّثَنِي أَبُو عُثْمَانَ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: كَانَتْ عَلَيْنَا رِعَايَةُ الْإِبِلِ فَجَاءَتْ نَوْبَتِي فَرَوَّحْتُهَا بِعَشِيٍّ فَأَدْرَكْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمًا يُحَدِّثُ النَّاسَ فَأَدْرَكْتُ مِنْ قَوْلِهِ: «مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَتَوَضَّأُ فَيُحْسِنُ وُضُوءَهُ، ثُمَّ يَقُومُ فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ، مُقْبِلٌ عَلَيْهِمَا بِقَلْبِهِ وَوَجْهِهِ، إِلَّا وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ» قَالَ فَقُلْتُ: مَا أَجْوَدَ هَذِهِ فَإِذَا قَائِلٌ بَيْنَ يَدَيَّ يَقُولُ: الَّتِي قَبْلَهَا أَجْوَدُ فَنَظَرْتُ فَإِذَا عُمَرُ قَالَ: إِنِّي قَدْ رَأَيْتُكَ جِئْتَ آنِفًا، قَالَ: " مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ يَتَوَضَّأُ فَيُبْلِغُ - أَوْ فَيُسْبِغُ - الْوَضُوءَ ثُمَّ يَقُولُ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ إِلَّا فُتِحَتْ لَهُ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ الثَّمَانِيَةُ يَدْخُلُ مِنْ أَيِّهَا شَاءَ ".

مترجم:

234.01.

عبدالرحمان بن مہدی نے کہا: ہمیں معاویہ بن صالح  نے ربیعہ بن یزید  کے  حوالے سے ابو  ادریس خولانی سے حدیث بیان کی، انہوں نےعتبہ بن عامر  سے روایت کی۔ اسی طرح (معاویہ نے) کہا: مجھے ابو عثمان نے جبیر بن نفیر سے، انہوں نے عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: ہمارے ذمے اونٹ چرانے  کا  کام تھا، میری باری آئی، تو  میں شام کے وقت ان کو چرا کر واپس لایا، تو  میں نے رسول اللہ ﷺکو دیکھا، آپ کھڑے ہو کر لوگوں کو کچھ ارشاد فرما رہے تھے، مجھے  آپ ﷺ کی یہ بات (سننے کو) ملی: ’’جو بھی مسلمان وضو کرتا ہے اور وہ اچھی طرح وضو کرتا ہے، پھر کھڑے ہو کر پوری یکسوئی اور توجہ کے ساتھ دو رکعت نماز پڑھتا ہے، تو  اس کے لیے جنت واجب ہو جاتی ہے۔‘‘ میں نے کہا: کیا خوب بات ہے یہ! تو میرے سامنے ایک کہنے والا کہنے لگا: اس  سے  پہلے والی بات اس سے بھی زیادہ عمدہ ہے۔ میں نے دیکھا، تو  وہ عمر رضی اللہ تعالی عنہ تھے، انہوں نے کہا: میں نے دیکھا ہے، تم  ابھی آئے ہو، آپ ﷺ نے (اس سے پہلے) فرمایا تھا: ’’تم میں سے جو شخص بھی وضو کرے  اور اپنے وضو کو پورا کرے (یا خوب اچھی طرح وضو کرے ) پھر یہ کہے: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اور محمد اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں ، تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جاتے ہیں ، جس سے چاہے داخل ہوجائے۔‘‘