قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ السَّهْوِ فِي الصَّلَاةِ وَالسُّجُودِ لَهُ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

572.9. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللهِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سُوَيْدٍ، قَالَ: صَلَّى بِنَا عَلْقَمَةُ الظُّهْرَ خَمْسًا، فَلَمَّا سَلَّمَ، قَالَ الْقَوْمُ: يَا أَبَا شِبْلٍ قَدْ صَلَّيْتَ خَمْسًا، قَالَ: كَلَّا، مَا فَعَلْتُ، قَالُوا: بَلَى، قَالَ: وَكُنْتُ فِي نَاحِيَةِ الْقَوْمِ، وَأَنَا غُلَامٌ، فَقُلْتُ: بَلَى، قَدْ صَلَّيْتَ خَمْسًا، قَالَ لِي: وَأَنْتَ أَيْضًا، يَا أَعْوَرُ تَقُولُ ذَاكَ؟ قَالَ قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: فَانْفَتَلَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللهِ: «صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسًا»، فَلَمَّا انْفَتَلَ تَوَشْوَشَ الْقَوْمُ بَيْنَهُمْ، فَقَالَ «مَا شَأْنُكُمْ؟» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ هَلْ زِيدَ فِي الصَّلَاةِ؟ قَالَ: «لَا»، قَالُوا: فَإِنَّكَ قَدْ صَلَّيْتَ خَمْسًا، فَانْفَتَلَ، ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: «إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ أَنْسَى كَمَا تَنْسَوْنَ» وَزَادَ ابْنُ نُمَيْرٍ فِي حَدِيثِهِ «فَإِذَا نَسِيَ أَحَدُكُمْ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ»

مترجم:

572.9.

عثمان بن ابی شیبہ نے ہمیں حدیث بیان کی۔ لفظ انھی کے ہیں۔ انھوں نے کہا: ہمیں جریر نے حسن بن عبیداللہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابراہیم بن سوید سے روایت کیا، کہا: ہمیں علقمہ نے ظہر کی پانچ رکعتیں پڑھا دیں۔ جب انھوں نے سلام پھیرا تو لوگوں نے کہا: ابو شبل! آپ نے پانچ رکعتیں پڑھائی ہیں۔ انھوں نے کہا: بالکل نہیں، میں نے ایسا نہیں کیا۔ لوگوں نے کہا: کیوں نہیں! (آپﷺ نے ایسا ہی کیا ہے۔) ابراہیم نے کہا: میں لوگوں کے کنارے (والے حصے) میں تھا اور بچہ تھا، میں نے کہا: ہاں! آپ نے پانچ رکعتیں پڑھی ہیں۔ انھوں نے مجھ سے کہا: ایک آنکھ والے! تو بھی یہی کہتا ہے؟ میں نے کہا: جی ہاں! تو وہ مڑے اور دو سجدے کیے، پھر سلام پھیرا، پھر کہا: عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ہمیں پانچ رکعتیں پڑھا دیں، جب آپﷺ مڑے تو لوگوں نے آپس میں کھسر پھسر شروع کر دی۔ آپﷺ نے پوچھا: ’’تمھیں کیا ہوا ہے؟‘‘ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! کیا نماز میں اضافہ کر دیا گیا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ نہیں۔‘‘ لوگوں نے کہا: آپﷺ نے پانچ رکعتیں پڑھائی ہیں۔ تو آپﷺ پلٹے، پھر دو سجدے کیے، پھر سلام پھیرا، پھر فرمایا: ’’میں تمھاری ہی طرح کا انسان ہوں، میں (بھی) بھول جاتا ہوں جس طرح تم لوگ بھول جاتے ہو۔‘‘ ابن نمیر نے اپنی روایت میں یہ اضافہ کیا: ’’جب تم میں سے کوئی بھول جائے تو وہ دو سجدے کر لے۔‘‘