قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ اسْتِحْبَابِ الْقُنُوتِ فِي جَمِيعِ الصَّلَاةِ إِذَا نَزَلَتْ بِالْمُسْلِمِينَ نَازِلَةٌ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

677.04. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: سَأَلْتُهُ عَنِ الْقُنُوتِ قَبْلَ الرُّكُوعِ، أَوْ بَعْدَ الرُّكُوعِ؟ فَقَالَ: قَبْلَ الرُّكُوعِ، قَالَ: قُلْتُ: فَإِنَّ نَاسًا يَزْعُمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ بَعْدَ الرُّكُوعِ، فَقَالَ: «إِنَّمَا قَنَتَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرًا يَدْعُو عَلَى أُنَاسٍ قَتَلُوا أُنَاسًا مِنْ أَصْحَابِهِ، يُقَالُ لَهُمُ الْقُرَّاءُ»

مترجم:

677.04.

ابو معاویہ نے عاصم سے اور انھوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا، کہا: میں نے ان (انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے قنو ت کے بارے میں پوچھا: رکوع سے پہلے ہے یا رکوع کے بعد؟ تو انھوں نے کہا: رکوع سے پہلے۔ کہا: میں نے عرض کیا: بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے رکوع کے بعد قنوت کی۔ تو انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ایک مہینے کی، ان لوگوں کو خلاف بددعا فرماتے رہے جنھوں نے آپﷺ کے صحابہ میں سے کچھ لوگوں کو قتل کیا تھا جنھیں قراء (قرآن پڑھنے والے) کہا جاتا تھا۔