تشریح:
امام بخاری ؒ نے پہلے عنوان قائم کیا تھا: (باب سؤال الناس الإمام الاستسقاء إذا قحطوا) ’’قحط کے زمانے میں لوگوں کا امام سے بارانِ رحمت کے لیے دعا کی اپیل کرنا۔‘‘ ان دونوں عناوین میں فرق یہ ہے کہ پہلے عنوان میں لوگوں کو ان کی ذمہ داری سے آگاہ کیا گیا تھا کہ وہ ایسے حالات میں امام سے بارش کے لیے دعا کی درخواست کریں، جبکہ اس باب میں امام کی ذمہ داری بتائی گئی ہے کہ وہ ان کی اپیل مسترد نہ کرے بلکہ ہر وہ کام جس میں رعایا کا فائدہ ہو اس کی تکمیل کرے کیونکہ رعایا کی حفاظت امام پر لازم ہے اور قیامت کے دن اس سے اس کے متعلق باز پرس ہو گی۔ (فتح الباري:557/2)