قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ الكُسُوفِ (بَاب التَّعَوُّذِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ فِي الْكُسُوفِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1049. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ يَهُودِيَّةً جَاءَتْ تَسْأَلُهَا، فَقَالَتْ لَهَا: أَعَاذَكِ اللَّهُ مِنْ عَذَابِ القَبْرِ، فَسَأَلَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُعَذَّبُ النَّاسُ فِي قُبُورِهِمْ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَائِذًا بِاللَّهِ مِنْ ذَلِكَ»،

مترجم:

1049.

نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ان کے پاس ایک یہودی عورت کچھ مانگنے کے لیے حاضر ہوئی اور اس نے دعا دی کہ اللہ تعالیٰ آپ کو عذاب قبر سے پناہ دے۔ حضرت عائشہ صدیقہ‬ ؓ ن‬ے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا: آیا لوگوں کو قبروں میں عذاب دیا جائے گا؟ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں عذاب قبر سے اللہ کی پناہ طلب کرتا ہوں۔‘‘