قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ مَاتَ لَهُ وَلَدٌ فَاحْتَسَبَ وَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وقال الله عز وجل : وبشر الصابرين سورة البقرة آية 155 .

1251. حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَمُوتُ لِمُسْلِمٍ ثَلَاثَةٌ مِنْ الْوَلَدِ فَيَلِجَ النَّارَ إِلَّا تَحِلَّةَ الْقَسَمِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَإِنْ مِنْكُمْ إِلَّا وَارِدُهَا

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

تمہید کتاب (

باب: اس شخص کی فضیلت جس کی کوئی اولاد مر جائے اور وہ اجر کی نیت سے صبر کرے۔

)
تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ نے (سورۃ البقرہ میں) فرمایا ہے کہ صبر کرنے والوں کو خوشخبری سنا۔

1251.

حضرت ابوہریرۃ ؓ  سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جب کسی مسلمان کے تین بچے فوت ہوجائیں وہ دوزخ میں داخل نہیں ہوگا۔ صرف قسم کو پورا کرنے کے لیے دوزخ پروارد ہوگا۔‘‘ ابو عبداللہ (امام بخاری ؒ ) نے فرمایا:اس سے مراد اللہ کا فرمان: ’’اورتم میں سے ہر شخص اس (جہنم) پر وارد ہونے والا ہے۔‘‘