تشریح:
(1) امام بخاری ؒ کی پیش کردہ حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز جنازہ میں عورت کے درمیان میں کھڑا ہونا چاہیے مگر مرد کے متعلق شاید امام بخاری ؒ کو اپنی شرط کے مطابق کوئی حدیث نہیں ملی۔ ممکن ہے کہ ان کے نزدیک مرد اور عورت کا ایک ہی حکم ہو، لیکن حضرت انس بن مالک ؒ سے مروی ہے کہ انہوں نے ایک شخص کی نماز جنازہ پڑھائی تو اس کے سر کے پاس کھڑے ہوئے۔ جب اسے اٹھا لیا گیا تو ایک عورت کا جنازہ لایا گیا، انہوں نے اس کی بھی نماز جنازہ پڑھائی تو اس کے درمیان میں کھڑے ہوئے۔ کسی نے دریافت کیا کہ مرد اور عورت کے جنازے کے لیے جہاں آپ کھڑے ہوئے ہیں رسول اللہ ﷺ بھی اسی طرح کھڑے ہوتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: ہاں۔ (سنن أبي داود، الجنائز، حدیث:3194) (2) علامہ البانی ؒ لکھتے ہیں کہ جنازہ پڑھتے وقت امام مرد کے سر کے برابر اور عورت کے درمیان میں کھڑا ہو۔ (أحکام الجنائز،ص:138) جو حضرات مرد اور عورت دونوں کے لیے دل کے برابر کھڑے ہونے کے قائل ہیں، ان کا موقف محض قیاس پر مبنی ہے اور صریح دلائل کے خلاف ہے۔ والله أعلم۔