قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابٌ: اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ وَالقَلِيلِ مِنَ الصَّدَقَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {وَمَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ ابْتِغَاءَ مَرْضَاةِ اللَّهِ وَتَثْبِيتًا مِنْ أَنْفُسِهِمْ} الآيَةَ وَإِلَى قَوْلِهِ {مِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ} [البقرة: 266]

1416. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَمَرَنَا بِالصَّدَقَةِ انْطَلَقَ أَحَدُنَا إِلَى السُّوقِ فَيُحَامِلُ فَيُصِيبُ الْمُدَّ وَإِنَّ لِبَعْضِهِمْ الْيَوْمَ لَمِائَةَ أَلْفٍ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور (قرآن مجید میں ہے) «ومثل الذين ينفقون أموالهم» ان لوگوں کی مثال جو اپنا مال خرچ کرتے ہیں، (سے) فرمان باری «من كل الثمرات‏» تک۔یہ آیت سورۃ بقرہ کے رکوع 35 میں ہے اس آیت اور حدیث سے امام بخاری نے یہ نکالا ہے کہ صدقہ تھوڑا ہو یا بہت ہر طرح اس پر ثواب ملے گا کیونکہ اس آیت میں مطلق اموالہم کا ذکر ہے جو قلیل اور کثیر سب کو شامل ہے۔

1416.

حضرت ابو مسعود انصاری ؓ  ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ ہمیں صدقے کا حکم دیتے تو ہم میں سے کوئی بازار جاتا اور بوجھ اٹھا کر مزدوری کرتا، اجرت میں جو ایک مدملتا اسے صدقہ کردیتا، مگر آج یہ حالت ہے کہ بعض انھی لوگوں کے پاس ایک لاکھ درہم موجود ہیں۔