تشریح:
(1) مذکورہ عناوین کے تکرار کے ساتھ حضرت ابن عمر اور حضرت ابن عباس ؓ کی احادیث کا تکرار مشائخ کے اختلاف اور احادیث کے طرق کے اختلاف کا باعث ہے۔ (2) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ وہ لوگ جو مذکورہ مواقیت کے اندر کی جانب رہنے والے ہیں وہ اپنے گھر ہی سے احرام باندھیں گے۔ اسی طرح اہل مکہ بھی اپنی قیام گاہ سے احرام باندھیں گے، انہیں باہر حِل میں جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ البتہ جو لوگ عارضی طور پر مکہ میں رہائش رکھے ہوئے ہوں اگر وہ عمرہ کرنا چاہتے ہیں تو میقات سے جا کر احرام باندھیں۔