تشریح:
(1) جس شخص نے حج کرنا ہے اسے چاہیے کہ میقات سے اپنی قربانی کے گلے میں ہار ڈالے اور ان کا اشعار کرے۔ اور جو شخص حرم میں قربانی بھیجنا چاہتا ہے اور اس کا پروگرام حج کا نہیں تو اسے میقات جانے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ اپنے گھر ہی میں قربانی کو قلادہ پہنا دے اور اس کا اشعار کر دے۔ (2) رسول اللہ ﷺ نے نو ہجری میں حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے ہمراہ قربانی کے جانور ارسال کیے اور ایسا کرنے سے آپ پر احرام کی پابندیاں عائد نہیں ہوئیں۔ (3) بہرحال قربانی کا جانور مکے بھیجنے کے لیے ضروری نہیں کہ انسان خود محرم ہو اور انہیں قلادہ پہنانے یا اشعار کے لیے بھی یہ شرط نہیں کہ پہلے سے احرام پہنا ہوا ہو۔ (فتح الباري:686/3)