قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ إِشْعَارِ البُدْنِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ عُرْوَةُ، عَنِ المِسْوَرِ ؓ: قَلَّدَ النَّبِيُّ ﷺالهَدْيَ وَأَشْعَرَهُ وَأَحْرَمَ بِالعُمْرَةِ

1699. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ فَتَلْتُ قَلَائِدَ هَدْيِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ أَشْعَرَهَا وَقَلَّدَهَا أَوْ قَلَّدْتُهَا ثُمَّ بَعَثَ بِهَا إِلَى الْبَيْتِ وَأَقَامَ بِالْمَدِينَةِ فَمَا حَرُمَ عَلَيْهِ شَيْءٌ كَانَ لَهُ حِلٌّ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور عروہ نے مسور سے روایت کیا ہے کہ نبی ﷺنے ہدی کو ہار پہنایا اور اس کا اشعار کیا، پھر عمرہ کے لیے احرام باندھا تھا۔

1699.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کی ہدی کے لیے ہار تیار کیے۔ پھر آپ نے ان کا اشعار کیا اور انھیں قلادہ پہنایا۔ پھر آپ نے انھیں بیت اللہ روانہ کیا اور خود مدینہ طیبہ میں ٹھہرے۔ اس عمل سے آپ پر کوئی ایسی چیز حرام نہ ہوئی جو آپ کے لیے حلال تھی، یعنی آپ محرم نہ ہوئے۔