قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ رَمْيِ الجِمَارِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ جَابِرٌ: رَمَى النَّبِيُّ ﷺ يَوْمَ النَّحْرِ ضُحًى، وَرَمَى بَعْدَ ذَلِكَ بَعْدَ الزَّوَالِ

1746. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ وَبَرَةَ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا مَتَى أَرْمِي الْجِمَارَ قَالَ إِذَا رَمَى إِمَامُكَ فَارْمِهْ فَأَعَدْتُ عَلَيْهِ الْمَسْأَلَةَ قَالَ كُنَّا نَتَحَيَّنُ فَإِذَا زَالَتْ الشَّمْسُ رَمَيْنَا

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور جابر ؓنے کہا کہ نبی کریم ﷺنے دسویں ذی الحجہ کو چاشت کے وقت کنکریاں ماری تھیں اور اس کے بعد کی تاریخوں میں سورج ڈھل جانے پر۔

1746.

حضرت وبرہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حضرت ابن عمر  ؓ سے پوچھا کہ میں جمرات کو کس وقت کنکریاں ماروں؟توانھوں نے جواب دیا کہ جب تیرا امیر رمی کرے تو اس وقت تو بھی رمی کرلے۔ میں نے دوبارہ ان سے سوال کیا، انھوں نے فرمایا: ہم انتظار کیا کرتے تھے۔ جب زوال آفتاب ہوجاتا تو ہم کنکریاں مارتے تھے۔