قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ إِذَا حَاضَتِ المَرْأَةُ بَعْدَ مَا أَفَاضَتْ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1758.01. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ أَنَّ أَهْلَ الْمَدِينَةِ سَأَلُوا ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ امْرَأَةٍ طَافَتْ ثُمَّ حَاضَتْ قَالَ لَهُمْ تَنْفِرُ قَالُوا لَا نَأْخُذُ بِقَوْلِكَ وَنَدَعُ قَوْلَ زَيْدٍ قَالَ إِذَا قَدِمْتُمْ الْمَدِينَةَ فَسَلُوا فَقَدِمُوا الْمَدِينَةَ فَسَأَلُوا فَكَانَ فِيمَنْ سَأَلُوا أُمُّ سُلَيْمٍ فَذَكَرَتْ حَدِيثَ صَفِيَّةَ رَوَاهُ خَالِدٌ وَقَتَادَةُ عَنْ عِكْرِمَةَ

مترجم:

1758.01.

حضرت عکرمہ سے روایت ہے کہ اہل مدینہ نے حضرت ابن عباس ؓ سے اس عورت کے متعلق دریافت کیا جس نے طواف زیارت کرلیا ہوپھر اسے حیض آجائے، انھوں نے فرمایا کہ وہ اپنے سفرکا آغاز کردے۔ لوگوں نے کہا: ہم ایسا نہیں کریں گے کہ آپ کی بات مان لیں اور حضرت زید بن ثابت  ؓ کی بات ترک کردیں۔ حضرت ابن عباس  ؓ نے فرمایا کہ جب تم واپس مدینہ جاؤ تو اس مسئلے کی تحقیق کرلینا، چنانچہ لوگ جب مدینہ طیبہ واپس آئے تو اس مسئلے کے متعلق دریافت کیا، جن لوگوں سے انھوں نے دریافت کیا ان میں سے ام سلیم  ؓ بھی تھیں۔ انھوں نے اس سلسلے میں حضت صفیہ  ؓ کا واقعہ بیان کیا۔ اس حدیث کو خالد اور قتادہ نے حضرت عکرمہ  سے بیان کیا ہے۔