تشریح:
(1) جس وادی میں پانی بہتا ہو جب وہ خشک ہو کر سخت ہو جائے تو اسے بطحاء کہتے ہیں۔ یہ بات ذہن نشین رہے کہ مکہ میں داخل ہونے سے پہلے وادئ ذی طویٰ میں اترنا اور واپسی کے وقت مدینہ طیبہ میں داخل ہونے سے قبل وادئ بطحاء میں پڑاؤ کرنا ارکان حج میں سے نہیں ہے۔ حج یا عمرہ کرنے والے کی مرضی ہے کہ وہ ان مقامات پر ٹھہرے یا نہ ٹھہرے۔ اگر سنت خیال کرتے ہوئے ان مقامات پر قیام کرے گا تو ثواب سے محروم نہیں ہو گا۔ (2) اس عنوان سے امام بخاری ؒ کا مقصود یہ ہے کہ صرف وادئ محصب میں یہ قیام کرنا مسنون نہیں بلکہ اس کے علاوہ دیگر مقامات پر، جہاں رسول اللہ ﷺ نے قیام کیا، پڑاؤ کرنا مسنون ہے۔