قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابٌ: لاَ يُشِيرُ المُحْرِمُ إِلَى الصَّيْدِ لِكَيْ يَصْطَادَهُ الحَلاَلُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1824. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ هُوَ ابْنُ مَوْهَبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ حَاجًّا فَخَرَجُوا مَعَهُ فَصَرَفَ طَائِفَةً مِنْهُمْ فِيهِمْ أَبُو قَتَادَةَ فَقَالَ خُذُوا سَاحِلَ الْبَحْرِ حَتَّى نَلْتَقِيَ فَأَخَذُوا سَاحِلَ الْبَحْرِ فَلَمَّا انْصَرَفُوا أَحْرَمُوا كُلُّهُمْ إِلَّا أَبُو قَتَادَةَ لَمْ يُحْرِمْ فَبَيْنَمَا هُمْ يَسِيرُونَ إِذْ رَأَوْا حُمُرَ وَحْشٍ فَحَمَلَ أَبُو قَتَادَةَ عَلَى الْحُمُرِ فَعَقَرَ مِنْهَا أَتَانًا فَنَزَلُوا فَأَكَلُوا مِنْ لَحْمِهَا وَقَالُوا أَنَأْكُلُ لَحْمَ صَيْدٍ وَنَحْنُ مُحْرِمُونَ فَحَمَلْنَا مَا بَقِيَ مِنْ لَحْمِ الْأَتَانِ فَلَمَّا أَتَوْا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا كُنَّا أَحْرَمْنَا وَقَدْ كَانَ أَبُو قَتَادَةَ لَمْ يُحْرِمْ فَرَأَيْنَا حُمُرَ وَحْشٍ فَحَمَلَ عَلَيْهَا أَبُو قَتَادَةَ فَعَقَرَ مِنْهَا أَتَانًا فَنَزَلْنَا فَأَكَلْنَا مِنْ لَحْمِهَا ثُمَّ قُلْنَا أَنَأْكُلُ لَحْمَ صَيْدٍ وَنَحْنُ مُحْرِمُونَ فَحَمَلْنَا مَا بَقِيَ مِنْ لَحْمِهَا قَالَ أَمِنْكُمْ أَحَدٌ أَمَرَهُ أَنْ يَحْمِلَ عَلَيْهَا أَوْ أَشَارَ إِلَيْهَا قَالُوا لَا قَالَ فَكُلُوا مَا بَقِيَ مِنْ لَحْمِهَا

مترجم:

1824.

حضرت ابو قتادہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ حج کی نیت سے روانہ ہوئے تو صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین بھی آپ کے ہمراہ نکلے۔ آپ نے ان میں سے کچھ لوگوں کو دوسرے راستے سے بھیج دیا۔ ان میں ابو قتادہ  ؓ بھی تھے۔ آپ نے ان سے فرمایا: ’’ تم سمندر کا کنارہ اختیار کرو حتی کہ ہم آملیں۔‘‘ وہ دریا کے کنارے چلتے رہے۔ جب وہ لوٹے تو ان سب نے احرام باندھ رکھا تھا لیکن حضرت ابوقتادہ  ؓ نے احرام نہیں باندھا تھا، اس دوران میں کہ وہ چل رہے تھے انھوں نے کئی ایک گاؤخر دیکھے۔ حضرت ابو قتادہ  ؓ نے اچانک ان پر حملہ کیا تو مادہ گاؤخر کو شکار کر لیا۔ ان کے ساتھی سواریوں سے اترے اور اس کا گوشت کھایا پھر کہنے لگے: ہم تو محرم ہیں، کیا ہم اس طرح شکار کا گوشت کھاسکتے ہیں؟پھر ہم نے اس مادہ گاؤخر کے کے گوشت سے کچھ بچاہوا ٹکڑا لیا اور رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگے۔ اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! ہم نے احرام باندھا ہوا تھا جبکہ ابو قتادہ  ؓ احرام کے بغیر تھے۔ ہم نے کئی ایک گاؤخردیکھے تو ابو قتادہ  ؓ نے ان پر حملہ کر کے ایک مادہ گاؤخر کا شکار کرلیا۔ ہم اپنی سواریوں سے اترے اور اس کا گوشت کھایا۔ پھر ہم نے خیال کیا کہ محرم ہو کر شکار کا گوشت کھارہے ہیں؟ ہم اس میں سے کچھ بچاہوا گوشت اپنے ساتھ اٹھالائے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’ کیا تم میں سے کسی نے اس کو گاؤخر پرحملہ کرنے کا کہاتھایا اس کی طرف اشارہ کیا تھا ؟‘‘ انھوں نے عرض کیا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’اس کا جو بچا ہوا گوشت ہے وہ بھی کھالو۔‘‘