قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : لاَ يَمْنَعَنَّكُمْ مِنْ سَحُورِكُمْ أَذَانُ بِلاَلٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1918.01. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَالْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ بِلَالًا كَانَ يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يُؤَذِّنَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ فَإِنَّهُ لَا يُؤَذِّنُ حَتَّى يَطْلُعَ الْفَجْرُ قَالَ الْقَاسِمُ وَلَمْ يَكُنْ بَيْنَ أَذَانِهِمَا إِلَّا أَنْ يَرْقَى ذَا وَيَنْزِلَ ذَا

مترجم:

1918.01.

حضرت ابن عمر  ؓ  اور حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت بلال  ؓ رات کو اذان دیا کرتے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ تم کھاتے پیتے ر ہا کرو تا آنکہ ابن ام مکتوم اذان دیں کیونکہ وہ اذان نہیں دیتے حتیٰ کہ فجر طلوع ہوجائے۔‘‘ (راوی حدیث) حضرت قاسم بن محمد نے کہا کہ ان دونوں کی اذان میں صرف اتنا فرق ہوتا تھا کہ ایک اذان دینے کے لیے اوپر چڑھتا تھا اور دوسرااذان دے کر اتر رہا ہوتا تھا۔