تشریح:
(1) صوم وصال، متواتر کئی دن سحری و افطاری کے بغیر روزہ رکھنے کو کہتے ہیں۔ بعض اوقات رسول اللہ ﷺ نے اس انداز سے روزے رکھے ہیں لیکن مشقت کے پیش نظر صحابۂ کرام ؓ کو اس سے منع فرمایا بلکہ سحری کھانے کا حکم دیا تاکہ اس سے قوت پیدا ہو۔ (2) امام بخاری ؒ کا مقصد یہ ہے کہ سحری کھانا مستحب ہے مگر واجب نہیں کیونکہ صوم وصال میں صحابۂ کرام ؓ نے سحری کو ترک کیا تھا۔ اس سے امام بخاری نے عنوان ثابت کیا ہے۔ (3) ابن منیر نے امام بخاری ؒ کا عنوان اس طرح ثابت کیا ہے کہ وصال کی نہی تحریم کے لیے نہیں بلکہ بطور خیرخواہی ہے اور جب صوم وصال کی نہی کراہت کے لیے ہے تو اس کی ضد میں استحباب ہو گا کیونکہ اگر سحری واجب ہوتی تو وصال ثابت نہ ہوتا، ایسے حالات میں وصال ترک سحور کو مستلزم ہے۔ (فتح الباري:179/4) (4) کھانے پینے سے مراد روحانی غذا ہے کہ آپ کو بھوک کا احساس نہیں ہوتا تھا یا پھر اللہ کھلا دیتا ہے جیسے اس کی شان کے لائق ہے۔ بہرحال اس سے دنیا کا کھانا مراد نہیں ہے۔ (عمدةالقاري:68/8)