تشریح:
(1) ان احادیث سے دو مسئلے ثابت ہوتے ہیں: ٭ روزے کی حالت میں غسل جنابت فجر کے بعد نماز سے پہلے کرنا۔ ٭ روزے دار کے لیے غسل کا جائز ہونا۔ شریعت مطہرہ میں ہر ممکن بندوں کی سہولت پیش نظر رکھی گئی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنے اسوۂ مبارکہ سے عملاً یہ آسانیاں پیش کی ہیں۔ (2) ان احادیث کا مقصد یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی بیویوں سے صحبت کرتے، اگر سوتے سوتے صبح ہو جاتی تو حالت جنابت میں روزہ رکھ لیتے، پھر غسل کر کے نماز پڑھتے۔ اس سے معلوم ہوا کہ جنابت روزے کے منافی نہیں۔