تشریح:
شب قدر کی تعیین کے متعلق بہت اختلاف ہے۔ اس حدیث میں اکیسویں رات کا ذکر ہے۔ ممکن ہے اس سال اکیسویں رات کو شب قدر ہو لیکن ہمیشہ کے لیے اکیسویں رات کو شب قدر کا آنا اس سے ثابت نہیں ہوتا۔ بہرحال آخری عشرے کی طاق راتوں میں اسے تلاش کرنا چاہیے۔ رسول اللہ ﷺ نے حتمی اور یقینی طور پر اس رات کا تعین نہیں فرمایا۔ بہرحال امام بخاری ؒ کا اس حدیث سے صرف اتنا مقصد ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مسجد میں اعتکاف کیا تھا اور حدیث میں مذکور تمام واقعات مسجد میں پیش آئے تھے۔ واللہ أعلم