قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ آكِلِ الرِّبَا وَشَاهِدِهِ وَكَاتِبِهِ)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِهِ تَعَالَى: {الَّذِينَ يَأْكُلُونَ الرِّبَا لاَ يَقُومُونَ إِلَّا كَمَا يَقُومُ الَّذِي يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ المَسِّ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ قَالُوا: إِنَّمَا البَيْعُ مِثْلُ الرِّبَا، وَأَحَلَّ اللَّهُ البَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا، فَمَنْ جَاءَهُ مَوْعِظَةٌ مِنْ رَبِّهِ فَانْتَهَى فَلَهُ مَا سَلَفَ وَأَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ، وَمَنْ عَادَ فَأُولَئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ} [البقرة: 275]

2084. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا نَزَلَتْ آخِرُ الْبَقَرَةِ قَرَأَهُنَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ فِي الْمَسْجِدِ ثُمَّ حَرَّمَ التِّجَارَةَ فِي الْخَمْرِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان کہ ” جو لوگ سود کھاتے ہیں، وہ قیامت میں بالکل اس شخص کی طرح اٹھیں گے جسے شیطان نے لپٹ کر دیوانہ بنا دیا ہو۔ یہ حالت ان کی اس وجہ سے ہوگی کہ انہوں نے کہا تھا کہ خرید و فروخت بھی سود ہی کی طرح ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ نے خرید و فروخت کو حلا ل قرار دیا ہے اور سود کو حرام۔ پس جس کو اس کے رب کی نصیحت پہنچی اور وہ ( سود لینے سے ) باز آگیا تو وہ جوکچھ پہلے لے چکا ہے وہ اسی کا ہے اور اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے لیکن اگر وہ پھر بھی سود لیتا رہا تو یہی لوگ جہنمی ہیں، یہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔ “ کسی پر آسیب ہو یا شیطان تو وہ کھڑا نہیں ہوسکتا۔ اگر مشکل سے کھڑا بھی ہوتا ہے تو کپکپا کر گرپڑتا ہے۔ یہی حال حشر میں سود خواروں کا ہوگا کہ وہ مخبوط الحواس ہو کر حشر میں عنداللہ حاضر کئے جائیں گے۔ یہ وہ لوگ ہوں گے جنہوں نے سود کو تجارت پر قیاس کرکے اس کو حلال قرار دیا۔ حالانکہ تجارت کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے۔ اور سودی معاملات کو حرام، مگر انہوں نے قانون الٰہی کا مقابلہ کیا، گویا چوری کی اور سینہ زوری کی، لہٰذا ان کی سزا یہ ہونی چاہئے۔ کہ وہ میدان محشر میں اس قدر ذلیل ہو کر اٹھیں کہ دیکھنے والے سب ہی ان کو ذلت اور خواری کی تصویر دیکھیں۔

2084.

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: جب سورہ بقرہ کی آخری آیات نازل ہوئیں تو نبی کریم ﷺ نے انھیں مسجد میں صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو پڑھ کر سنایا، پھر شراب کی تجارت کوحرام کردیا۔