تشریح:
(1)درزی کا پیشہ دوسری صنعتوں سے الگ نوعیت کا ہے کیونکہ زرکر اور لوہار صرف اپنی محنت کی مزدوری لیتے ہیں جبکہ درزی کے پیشے میں دھاگا اور بٹن وغیرہ درزی خود اپنی طرف سے لگاتا ہے۔علاوہ ازیں سلائی مشین کی الگ اجرت ہے لیکن انھیں ایک دوسرے سے سےالگ نہیں کیا جاسکتا۔ گویا اس میں تجارت اور صنعت دونوں جمع ہیں۔(2)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں ایک درزی نے آپ کو کھانا تناول فرمانے کی دعوت دی آپ نے اسے شرف قبولیت سے نوازا۔ اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔اس پیشے کے جواز کے لیے اتنا ہی کافی ہے۔ ( عمدۃ القاری:8/363)(3) واضح رہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گوشت میں پکا ہوا کدو بہت مرغوب تھا، ویسے بھی یہ ایک عمدہ ترکاری ہےاور طبعی لحاظ سے بہت فائدہ مند اور نفع بخش ہے،بخار، خفقان، قبض اور بواسیر کے لیے مفید، نیز مانع خشکی وحرارت ہے۔