تشریح:
(1) امام بخاری ؒ نے عنوان میں شرط کے ساتھ اس کا جواب ذکر نہیں کیا کیونکہ مذکورہ مسئلے میں فقہاء کا اختلاف ہے۔ صورت مسئلہ یہ ہے کہ اگر کسی نے کوئی چیز خریدی اور جدا ہونے سے پہلے ہی فوراً کسی کو ہبہ کردی، اس پر بائع نے مشتری پر کوئی اعتراض نہ کیا بلکہ اس کے فعل پر خاموش رہ کر اپنی رضامندی کو ظاہر کیا تو بیع جائز ہے۔ اگر بائع نے انکار کردیا اور اس معاملے پر راضی نہ ہوا تو بیع جائز نہیں ہوگی کیونکہ انعقاد بیع کے لیے جسمانی علیحدگی ضروری تھی،لیکن مذکورہ صورت میں بائع کے خاموش رہنے سے خیار مجلس ختم ہوجاتا ہے۔اس حدیث میں صرف ہبہ کا ذکر ہے۔امام بخاری ؒ نے غلام آزاد کرنے کو ہبہ پر قیاس کیا کیونکہ دونوں عطیہ کرنے کی قسم سے ہیں۔(2) ابن بطال نے کہا ہے:جن حضرات کے نزدیک تفرق ابدان کے بغیر بیع پوری نہیں ہوتی اور وہ مشتری کا تصرف قبل ازتفرق جائز خیال نہیں کرتے یہ حدیث ان کے خلاف حجت ہے۔(فتح الباري424/4)