تشریح:
(1) نجش کے لغوی معنی ،شکار کو اپنی جگہ سے بھگانا ہے تاکہ اسے اپنے جال میں پھانسا جائے۔شرع میں اس کے معنی یہ ہیں کہ کوئی شخص قیمت زیادہ لگائے، حالانکہ اس کا خریدنے کا ارادہ نہیں۔وہ صرف دوسرے کو چیز خریدنے پر اکساتا ہے اور دھوکے میں ڈالتا ہے۔چونکہ فروخت کرنے والااس کی موافقت کرتا ہے اس لیے دونوں گناہ میں شریک ہوں گے۔(2) ہمارے ہاں تجارتی منڈیوں میں تاجر حضرات ایسے ایجنٹ مقرر کردیتے، جن کا کام یہ ہوتا ہے کہ وہ ہر ممکن خریدار کو دھوکا دے کر زیادہ قیمت دینے پر آمادہ کریں۔ایسے ایجنٹ بعض اوقات خریدار کی موجودگی میں مطلوبہ چیز کی قیمت بڑھا کر خریدار بنتے ہیں، حالانکہ یہ خریدار نہیں ہوتے۔گاہک دھوکے میں آکر زیادہ قیمت پر چیز خرید لیتا ہے۔الغرض خرید و فروخت میں دھوکا دہی کی جملہ صورتیں حرام اور کبیرہ گناہ کا درجہ رکھتی ہیں۔ شریعت نے ان سے منع کیا ہے۔