قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابُ الوَكَالَةِ فِي البُدْنِ وَتَعَاهُدِهَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

2317. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَا فَتَلْتُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدَيَّ ثُمَّ قَلَّدَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدَيْهِ ثُمَّ بَعَثَ بِهَا مَعَ أَبِي فَلَمْ يَحْرُمْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْءٌ أَحَلَّهُ اللَّهُ لَهُ حَتَّى نُحِرَ الْهَدْيُ

مترجم:

2317.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: کہ رسول اللہ ﷺ کی قربانیوں کے ہار میں نے اپنے ہاتھوں سے تیار کیے۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے انھیں اپنے ہاتھوں سے ان کے گلے میں ڈالا۔ اس کے بعد آپ نے میرے والد گرامی (حضرت ابو بکر  ؓ)کے ہمراہ انھیں مکہ مکرمہ روانہ کیا لیکن رسول اللہ ﷺ پر کوئی چیز حرام نہ ہوئی جو اللہ تعالیٰ نے آپ کے لیے حلال کی تھی تاآنکہ ان قربانیوں کو ذبح کردیا گیا۔