تشریح:
(1) امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے باغبانی، زراعت اور زمین آباد کرنے کی فضیلت ثابت کی ہے۔ مسلمان کی تخصیص اس لیے ہے کہ کافر کو آخرت میں ثواب نہیں ملے گا، البتہ دنیا میں اسے اچھے کام کا اچھا بدلہ مل سکتا ہے۔ مسلمان کے لیے یہ ثواب قیامت تک کے لیے ہے۔ (فتح الباري:6/5) (2) بعض علماء کہتے ہیں: کھیتی باڑی دیگر کاموں سے افضل ہے جبکہ بعض حضرات صنعت وحرفت کی فضیلت کے قائل ہیں۔ کچھ اہل علم تجارت کو افضل کہتے ہیں، لیکن اکثر احادیث میں دستکاری کی فضیلت بیان ہوئی ہے۔ دراصل افضلیت لوگوں کے احوال کے اعتبار سے ہے جہاں لوگ خوراک کے زیادہ محتاج ہوں وہاں زراعت افضل ہے تاکہ وہ قحط زدہ نہ ہوں اور جہاں کاروبار کی زیادہ ضرورت ہو وہاں تجارت افضل ہے اور جہاں دستکاری کی ضرورت ہووہاں صنعت وحرفت افضل ہے۔ دور حاضر میں حالات کا تقاضا یہ ہے کہ سب اپنی اپنی جگہ فضیلت رکھتی ہیں۔ والله أعلم (عمدةالقاري:9/5)