تشریح:
(1) رسول اللہ ﷺ کو اس عالم رنگ و بو میں کئی ایک ایسے مشاہدے کرائے گئے جو مستقبل میں پیش آنے والے ہیں، ان میں سے ایک مذکورہ حدیث میں بیان ہوا ہے۔ ان احادیث کے مطابق ایک بلی کو بھوکا اور پیاسا رکھنے کی وجہ سے عورت کو عذاب دیا گیا۔ اگر وہ اسے کھلاتی اور پلاتی تو عذاب نہ ہوتا۔ اس سے پانی پلانے کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ (2) آخری حدیث میں عورت کے جرم کی نوعیت بتائی گئی ہے کہ اس عورت کی طبیعت ہی اذیت رسانی کی تھی کیونکہ کوئی شخص اتفاقاً ایسا نہیں کرتا جیسا کہ اس عورت نے بلی کے ساتھ کیا۔ اس واقعے سے اس عورت کے مزاج کا پتہ چلتا ہے۔