قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّرِكَةِ (بَابُ الشَّرِكَةِ فِي الطَّعَامِ وَغَيْرِهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَيُذْكَرُ أَنَّ رَجُلًا سَاوَمَ شَيْئًا فَغَمَزَهُ آخَرُ، فَرَأَى عُمَرُ أَنَّ لَهُ شَرِكَةً

2501.01. حَدَّثَنَا أَصْبَغُ بْنُ الفَرَجِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدٌ، عَنْ زُهْرَةَ بْنِ مَعْبَدٍ، عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هِشَامٍ، وَكَانَ قَدْ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَذَهَبَتْ بِهِ أُمُّهُ زَيْنَبُ بِنْتُ حُمَيْدٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ بَايِعْهُ، فَقَالَ: «هُوَ صَغِيرٌ فَمَسَحَ رَأْسَهُ وَدَعَا لَهُ» وَعَنْ زُهْرَةَ بْنِ مَعْبَدٍ، أَنَّهُ كَانَ يَخْرُجُ بِهِ جَدُّهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هِشَامٍ إِلَى السُّوقِ، فَيَشْتَرِي الطَّعَامَ، فَيَلْقَاهُ ابْنُ عُمَرَ، وَابْنُ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، فَيَقُولاَنِ لَهُ: «أَشْرِكْنَا فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ دَعَا لَكَ بِالْبَرَكَةِ»، فَيَشْرَكُهُمْ، فَرُبَّمَا أَصَابَ الرَّاحِلَةَ كَمَا هِيَ، فَيَبْعَثُ بِهَا إِلَى المَنْزِلِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور منقول ہے کہ ایک شخص نے کوئی چیز چکائی، دوسرے نے اس کو آنکھ سے اشارہ کیا، تب اس نے مول لے لیا، اس سے حضرت عمرؓ نے یہ سمجھ لیا کہ وہ شریک ہے۔

2501.01.

حضرت عبداللہ بن ہشام  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے نبی کریم ﷺ سے ملاقات کی تھی۔ ان کی والدہ ماجدہ حضرت زینب بنت حمید  ؓ انھیں رسول اللہ ﷺ کے پاس لے گئیں اور عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! اس سے بیعت لیجئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ابھی یہ چھوٹا ہے۔‘‘ البتہ آپ نے ان کے سرپردست شفقت پھیرا اور ان کے لیے دعا فرمائی۔ زہرہ بن معبد کہتے ہیں کہ ان کے دادا حضرت عبداللہ بن ہشام انھیں لے کر بازار جاتے اور غلہ خریدار کرتے تھے۔ حضرت ابن عمر  ؓ اور حضرت ابن زبیر  ؓ ان سے ملاقات کرتے تو کہتے کہ ہمیں بھی اس سودے میں شریک کر لو کیونکہ نبی کریم ﷺ نے آپ کے لیے برکت کی دعا ہے۔ وہ ان کو شریک کرلیتے۔ اکثر اوقات پورا پورا اونٹ حصے میں آتا جو غلے سے لدا ہوتا جس کو وہ اپنے گھر بھیج دیتے تھے۔