تشریح:
رسول اللہ ﷺ کی طرف سے ملنے والا تبرک گویا ایک ہبہ تھا اور وہ تقسیم شدہ نہیں تھا۔ حافظ ابن حجر ؒ لکھتے ہیں: امام بخاری ؒنے اس حدیث سے ہبہ مشاع ثابت کیا ہے اور یہی حق ہے کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے لڑکے سے فرمایا: ’’وہ اپنا حصہ بزرگوں کو ہبہ کر دے۔‘‘ اور اس کا وہ حصہ ابھی تک مشترک تھا، اس سے غیر تقسیم شدہ چیز کا ہبہ ثابت ہوا۔ (فتح الباري:277/5)