تشریح:
(1) بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ایک انسان دوسرے پر ظلم کرتا ہے یا کسی کا حق مارتا ہے، پھر وہ اپنی زیادتی پر کسی کی تائید بھی حاصل کرنا چاہتا ہے، کچھ احباب اس مقصد کے لیے تیار بھی ہو جاتے ہیں۔ ایسا کرنا خود ایک زیادتی اور جرم میں شریک ہونے کے مترادف ہے، اس لیے انسان کو چاہیے کہ وہ ظالم کے حق میں ہرگز گواہی نہ دے بصورت دیگر وہ بھی اس گناہ میں شریک ہو جائے گا۔ (2) ہبہ کے معاملے میں تمام بچوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک کیا جائے۔ ایک کو دوسرے پر ترجیح دینا ایک ناپسندیدہ عمل ہے جس کی مذکورہ حدیث سے ممانعت ثابت ہے۔ ابو حریز کی روایت کو امام ابن حبان ؒ نے متصل سند سے بیان کیا ہے۔ (صحیح ابن حبان(ابن بلبان):11/506)