تشریح:
اس حدیث کے مطابق غلام اپنے آقا کے مال کا نگہبان ہے، حالانکہ وہ مال غلام ہی کا کمایا ہوا ہے۔ گویا اس مال میں آقا اور غلام دونوں کے حقوق ہیں لیکن مالک کا حق مقدم کیا گیا کیونکہ وہ زیادہ قوی ہے۔ اسی طرح قرض اور وصیت میں قرض کو مقدم کیا جائے گا کیونکہ قرض کی ادائیگی فرض ہے اور وصیت ایک طرح کا نفلی صدقہ ہے، اسے قرض کے بعد ادا کرنا ہو گا۔ واللہ أعلم