قسم الحديث (القائل): قدسی ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ مَنِ اغْتَسَلَ عُرْيَانًا وَحْدَهُ فِي الخَلْوَةِ، وَمَنْ تَسَتَّرَ فَالتَّسَتُّرُ أَفْضَلُ)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ بَهْزُ بْنُ حَكِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ: «اللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحْيَا مِنْهُ مِنَ النَّاسِ»

279.  وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: بَيْنَا أَيُّوبُ يَغْتَسِلُ عُرْيَانًا، فَخَرَّ عَلَيْهِ جَرَادٌ مِنْ ذَهَبٍ، فَجَعَلَ أَيُّوبُ يَحْتَثِي فِي ثَوْبِهِ، فَنَادَاهُ رَبُّهُ: يَا أَيُّوبُ، أَلَمْ أَكُنْ أَغْنَيْتُكَ عَمَّا تَرَى؟ قَالَ: بَلَى وَعِزَّتِكَ، وَلَكِنْ لاَ غِنَى بِي عَنْ بَرَكَتِكَ وَرَوَاهُ إِبْرَاهِيمُ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «بَيْنَا أَيُّوبُ يَغْتَسِلُ عُرْيَانًا»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور بہز بن حکیم نے اپنے والد سے، انھوں نے بہز کے دادا ( معاویہ بن حیدہ ) سے وہ نبی کریمﷺسے روایت کرتے ہیں کہ آپ ؓنے فرمایا، اللہ لوگوں کے مقابلے میں زیادہ مستحق ہے کہ اس سے شرم کی جائے۔تشریح : اس کو امام احمد وغیرہ اصحاب سنن نے روایت کیا ہے۔ پوری حدیث یوں ہے کہ میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! ہم کن شرمگاہوں پر تصرف کریں اور کن سے بچیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ صرف تمہاری بیوی اور لونڈی تمہارے لیے حلال ہے۔ میں نے کہا حضور جب ہم میں سے کوئی اکیلا ہو تو ننگا غسل کر سکتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اللہ زیادہ لائق ہے کہ اس سے شرم کی جائے۔ابن ابی لیلیٰ نے اکیلے بھی ننگا نہانا ناجائز کہا ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ان کا رد کیا اور بتلایاکہ یہ جائز ہے مگر سترڈھانپ کرنہانا افضل ہے۔ حدیث میں حضرت موسیٰ علیہ السلام وحضرت ایوب علیہ السلام کا نہانا مذکور ہے۔ اس سے ترجمہ باب ثابت ہوا۔

279.

حضرت ابوہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا: ’’ایک مرتبہ حضرت ایوب ؑ ننگے نہا رہے تھے کہ ان پر سونے کی ٹڈیاں گرنے لگیں۔ حضرت ایوب ؑ انہیں اپنے کپڑے میں سمیٹنے لگے۔ اس موقع پر اللہ تعالیٰ نے انہیں آواز دی:’’ اے ایوب! جو تم دیکھ رہے ہو، کیا میں نے تمہیں ان سے بے نیاز نہیں کیا؟ حضرت ایوب نے عرض کیا: مجھے تیری عزت کی قسم! کیوں نہیں، مگر میں تیرے کرم سے بے نیاز نہیں ہو سکتا۔‘‘ اس حدیث کو ابراہیم، موسیٰ بن عقبہ سے، وہ صفوان سے وہ عطاء بن یسار سے، وہ حضرت ابوہریرہ سے، وہ نبی ﷺ سے اس طرح بیان کرتے ہیں: ’’ایک دفعہ ایوب ؑ ننگے ہو کر غسل کر رہے تھے۔‘‘