تشریح:
1۔ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺنے حضرت جابر ؓسے فرمایا:’’ کیا تجھے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے تیرے والد بزرگوار سے کیا کہا؟ آپ نے کہا کہ اللہ نے فرمایا:اے عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ !تم کسی خواہش کا اظہار کرو تاکہ اسے پورا کیا جائے۔ حضرت عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی: یا اللہ!مجھے زندہ کردے تاکہ تیرے راستے میں دوبارہ شہید ہو جاؤں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ تو پہلے سے طے شہد فیصلہ ہے کہ جو انسان دنیا سے آچکا ہے اسے کسی صورت میں واپس نہیں بھیجا جائے گا۔‘‘ (جا مع الترمذي، تفسیر القرآن، حدیث 3010) 2۔مذکورہ حدیث سے شہادت کی عظمت کا پتہ چلتا ہے دراصل بھلے کاموں میں صرف ایک جہاد ہے جس میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا جاتا ہے اس لیے شہادت کی عظمت بھی بہت رکھی گئی ہے۔ واللہ أعلم۔