قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ حَبَسَهُ العُذْرُ عَنِ الغَزْوِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

2839. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِي غَزَاةٍ، فَقَالَ: «إِنَّ أَقْوَامًا بِالْمَدِينَةِ خَلْفَنَا، مَا سَلَكْنَا شِعْبًا وَلاَ وَادِيًا إِلَّا وَهُمْ مَعَنَا فِيهِ، حَبَسَهُمُ العُذْرُ»، وَقَالَ مُوسَى: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: «الأَوَّلُ أَصَحُّ»

مترجم:

2839.

حضرت انس  ؓسے روایت ہے، کہ نبی ﷺ ایک لڑائی (تبوک) میں شریک تھے تو آپ نے فرمایا: ’’ کچھ لوگ مدینہ طیبہ میں ہمارےپیچھے رہ گئے ہیں مگر ہم جس گھاٹی یا میدان میں جائیں گے وہ (ثواب میں)ضرورہمارے ساتھ ہوں گے کیونکہ وہ کسی عذر کی وجہ سے رک گئے ہیں۔‘‘ (راوی حدیث)موسیٰ بن عقبہ نے کہا: ہم کو حمد نے حمید سے، انھوں نے موسیٰ بن انس سے، انھوں نے اپنے باپ سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے فرمایا۔ ابو عبد اللہ (امام بخاری  ؒ)نے فرمایاکہ پہلی سند زیادہ صحیح ہے۔