تشریح:
جس شخص نے دنیا کا مال ناحق حاصل کیا اور اسے بے جا خرچ کیا وہ اسراف و تبذیر میں مبتلا رہا اس کے لیے یہ مال وبال جان ہوگا،اس کے برعکس جس شخص نے مال حلال ذرائع سے حاصل کیا اورخرچ کرتے وقت میانہ روی اختیار کی،ناحق مال حاصل کرنے اور بے جاخرچ کرنے سے گریز کیا،وہ ہلاکت وتباہی سے بچ جائے گا۔مقصد یہ ہے کہ اللہ کی راہ میں مال خرچ کرنے سے انسان آفتوں اور مصیبتوں سے محفوظ رہتا ہے۔اما بخاری ؒنے اس حدیث میں اسی بات کو ثابت کیا ہے۔