تشریح:
1۔حضرت ام سلیم ؓکے حقیقی بھائی حضرت حرام بن ملحان ؓ بئر معونہ میں انصار کے ستر قراء کے ساتھ شہید کردیے گئے تھے جس کا حضرت ام سلیم ؓ پر دیر تک اثر رہا۔ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کے طور پر آپ ﷺ ان کے ہاں اکثر آیا جایا کرتے تھے۔ام سلیم ؓ رسول اللہ ﷺ کی رضاعی خالہ بھی تھیں۔ 2۔جب مرنے والے غازی کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا جاسکتاہے تو زندہ غازی کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کرنا بالاولیٰ جائز ہوگا۔ امام بخاری ؒکے قائم کردہ عنوان کا یہی مقصد ہے۔(عمدة القاري: 160/10) چونکہ انھیں رسول اللہ ﷺ نے خود مشرکین کے مطالبے پر تبلیغ کے لیے روانہ کیاتھا،اس لیے آپ نے ان کی شہادت کو اپنے ہمراہ شہید ہونے سے تعبیر فرمایا۔واللہ أعلم۔