قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَضْلِ الخِدْمَةِ فِي الغَزْوِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2909 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، مَوْلَى المُطَّلِبِ بْنِ حَنْطَبٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِلَى خَيْبَرَ أَخْدُمُهُ، فَلَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَاجِعًا وَبَدَا لَهُ أُحُدٌ، قَالَ: «هَذَا جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ» ثُمَّ أَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى المَدِينَةِ، قَالَ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أُحَرِّمُ مَا بَيْنَ لاَبَتَيْهَا، كَتَحْرِيمِ إِبْرَاهِيمَ مَكَّةَ، اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي صَاعِنَا وَمُدِّنَا»

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : جہاد میں خدمت کرنے کی فضیلت کا بیان

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2909.   حضرت انس  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ خیبر کی طرف نکلا توراستے میں آپ کی خدمت کرتا تھا۔ جب نبی کریم ﷺ واپس تشریف لائے اور احد پہاڑ سامنے ظاہر ہواتوفرمایا: ’’یہ پہاڑ ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں۔‘‘ پھر آپ نے مدینہ طیبہ کی طرف اپنے ہاتھ سے اشارہ کرکے فرمایا: ’’اے اللہ!میں اس کے دونوں پتھریلےمیدانوں کے درمیانی خطے کو حرمت والا قراردیتا ہوں، جس طرح حضرت ابراہیم ؑ نے مکہ کو حرمت والا قرار دیا تھا۔ اے اللہ! تو ہمارے صاع اور مد میں برکت عطا فرما۔‘‘