قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ إِذَا حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فَرَآهَا تُبَاعُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3003. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: حَمَلْتُ عَلَى فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَابْتَاعَهُ أَوْ فَأَضَاعَهُ الَّذِي كَانَ عِنْدَهُ، فَأَرَدْتُ أَنْ أَشْتَرِيَهُ وَظَنَنْتُ أَنَّهُ بَائِعُهُ بِرُخْصٍ، فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «لاَ تَشْتَرِهِ وَإِنْ بِدِرْهَمٍ، فَإِنَّ العَائِدَ فِي هِبَتِهِ كَالكَلْبِ يَعُودُ فِي قَيْئِهِ»

مترجم:

3003.

حضرت عمر  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے اللہ کی راہ میں کسی کو گھوڑا دیا۔ پھر، جس کے پاس گھوڑا تھا، اس نے اسے فروخت کرنا چاہا یا اسے بالکل کمزور کردیا۔ اس بنا پر میں نے اسے خرید لینے کا ارادہ کیا۔ مجھے یہ بھی خیال تھا کہ وہ شخص اسے سستے داموں فروخت کردےگا، میں نے اس کے متعلق نبی ﷺ سےدریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ’’اسے مت خریدو اگرچہ وہ تمھیں ایک درہم ہی میں دے کیونکہ اپنے صدقے کو واپس لینے والا اس کتے کی طرح ہے جو اپنی قے خود ہی چاٹتا ہے۔‘‘