تشریح:
ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عمر فاروق ؓنے وہ گھوڑا وقف نہیں کیا تھا بلکہ بطور ہبہ کسی کو دیا تھا کیونکہ وقف شدہ چیز کی خرید و فروخت منع ہے جبکہ ہبہ کی ہوئی چیز بیچی جا سکتی ہے نیز جو چیز کسی کو فی سبیل اللہ دے دی جائے اسے خرید کر واپس لینا جائز نہیں ہاں اگر وراثت میں اپنا دیا ہوا صدقہ حصے میں آئے تو اس میں کسی کا اختلاف نہیں۔ وہ لینا جائز اور حلال ہے۔ واللہ أعلم۔