تشریح:
جمہور اہل علم کا موقف ہے کہ دشمن کے شہروں کو آگ لگانا اور ان کے گھروں کو برباد کرنا جائز ہے، لیکن امام اوزاعی ؒ ، ابولیث اور ابوداؤد ؒ نے اسے مکروہ خیال کیا ہے ان کا استدلال حضرت ابوبکرصدیق ؓ کی ایک وصیت ہے جوانھوں نے اپنے لشکر کو روانگی کے وقت فرمائی تھی کہ تم نے ایسا کام نہیں کرنا۔ امام طبری ؒ نے اس کا جواب دیا ہے کہ نہی قصد و ارادے پرمحمول ہے لیکن قتال کے وقت اگرحاکم مجبور ہوجائے کہ اس کے بغیر علاقہ فتح نہ ہوتو ایسا کرناجائزہے۔ واللہ أعلم۔ (فتح الباري:187/6)