تشریح:
کسی مشرک کو سوتے میں قتل کرنا اس وقت جائز ہے جبکہ اسے دعوت اسلام پہنچ چکی ہو اور اس کے باوجود وہ کفر و شرک پر اڑا رہے یا اس کے ایمان لانے سے مایوسی ہوچکی ہو جیسا کہ ابورافع یہودی کے متعلق روایات ہیں کہ وہ کعب بن اشرف ملعون کی طرح رسول اللہ ﷺ کو ستاتا تھا۔آپ کی ہجوکرتا اور دوسرے مشرکین کو آپ سے لڑنے کے لیے ابھارتا تھا،اس لیے ملک میں قیام امن کے لیے اس کو ختم کرنا ضروری تھا۔ اس طرح اللہ تعالیٰ نے اس ظالم کو نیست و نابود کیا اور صفحہ ہستی سے اس کانشان مٹایا۔