قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ إِذَا بَعَثَ الإِمَامُ رَسُولًا فِي حَاجَةٍ، أَوْ أَمَرَهُ بِالْمُقَامِ هَلْ يُسْهَمُ لَهُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3130. حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَوْهَبٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: إِنَّمَا تَغَيَّبَ عُثْمَانُ عَنْ بَدْرٍ، فَإِنَّهُ كَانَتْ تَحْتَهُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَتْ مَرِيضَةً، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لَكَ أَجْرَ رَجُلٍ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا وَسَهْمَهُ»

صحیح بخاری:

کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان

تمہید کتاب (باب : اگر امام کسی شخص کو سفارت پر بھیجے یا کسی خاص جگہ ٹھہرنے کا حکم دے تو کیا اس کا بھی حصہ ) غنیمت میں ( ہوگا ؟)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3130.

حضرت ابن عمر  ؓسے روایت ہے،  انھوں نے فرمایا ککہ حضرت عثمان  ؓ غزوہ بدر میں اس لیے حاضر نہ ہوسکے کہ ان کی بیوی جو رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی تھیں،   ان دنوں بیمار تھیں۔ نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا تھا: ’’(تم ٹھہر جاؤ) تمھیں اس شخص کے برابر ثواب اور حصہ دیا جائے گا جو بدر میں شریک ہوا ہے۔‘‘