تشریح:
1۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیوی سیدہ رقیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیمار تھیں۔ رسول اللہ ﷺنے ان کی دیکھ بھال اور تیمارداری کے لیے حضرت عثمان ؓ کو مدینہ طیبہ ٹھہرنے کا حکم دیا، اس لیے وہ غزوہ بدر میں شریک نہ ہوسکے۔ لیکن رسول اللہ ﷺ نے انھیں بدر میں شریک ہونے والوں کے برابر حصہ دیا اور فرمایا:’’اےاللہ! عثمان تیرے رسول کے کام میں مصروف ہے۔‘‘(المصنف لابن أبي شیبة:46/12۔ حدیث 32704) 2۔ کچھ حضرات کا موقف ہے کہ غنیمت کے مال میں سے صرف انھی لوگوں کو حصہ ملے گا جو شریک جنگ ہوں، لیکن اس حدیث کے پیش نظر اس میں یہ ترمیم کرنی ہوگی کہ جو لوگ امام کے کہنے یا جنگی ضرورت کے پیش نظر جنگ میں شریک نہ ہوسکے ہوں، انھیں بھی غنیمت سے پور حصہ دیاجائے گا۔ واللہ أعلم۔(عمدة القاري:469/10)