تشریح:
1۔ کرمانی نے کہا ہے:بنوغنم ایک قبیلہ ہے جس کا تعلق بنو تغلب سےہے۔ یہ وہم ہے کیونکہ وہ اس وقت مدینہ میں نہیں تھے۔ اس سے مراد قبیلہ خزرج کی ایک شاخ ہے جو انصار میں سے تھے۔ حضر ابوایوب انصاری ؓ بھی اسی خاندان سے ہیں۔ (عمدة القاري:576/10) 2۔راوی حدیث موسیٰ بن اسماعیل کی روایت کو امام بخاری ؒ نے متصل سند سے بیان کیا ہے۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب رسول اللہ ﷺ بنوقریظہ سے نمٹنے کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث:4118) 3۔ چونکہ اس میں حضرت جبریل اور اس کے لشکر کابیان ہے، اس لیے امام بخاری ؒنے اس حدیث سے فرشتوں کے وجود پر دلیل لی ہے۔