تشریح:
1۔اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نرم اورگداز ہتھیلیوں کا ذکر ہے جبکہ دیگر روایات میں آپ کے ہاتھ کی صفت(ضَخم) اور( شَشن) کے الفاظ سے بیان ہوئی ہے جس کا معنی سخت کے ہیں۔(صحیح البخاري، اللباس، حدیث5907،5910)یہ روایات مذکورہ روایت کے خلاف نہیں ہیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ مضبوط اور قوی تر تھے مگرجلد نرم تھی۔نرم اور قوی ہونا دونوں جمع ہوسکتے ہیں،چنانچہ طبرانی میں حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک سفر میں اپنے پیچھے بٹھایا تو میں نے آپ کی جلد سے نرم کوئی چیز نہیں پائی۔(المعجم الکبیر للطبراني:59/20)2۔بہرحال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہتھیلیاں گداز اور پرگوشت تھیں جیسا کہ مذکورہ احادیث میں صراحت ہے۔واللہ أعلم۔