تشریح:
1۔حضرت ابوہریرہ ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں ہروقت حاضر رہتے اور کھانے کو جو میسر آتا اسی پر اکتفا کرتے ،احادیث نبویہ کی سماعت اور حفاظت میں مصروف رہتے۔2۔اس حدیث میں حضرت جعفر بن ابی طالب ؓ کی فضیلت کا بیان ہے کہ وہ مساکین سے بہت محبت کرتے تھے۔رسول اللہ ﷺ نے ان کی کنیت ابوالمساکین رکھی تھی کیونکہ مساکین کے ساتھ اکثر بیٹھا کرتے تھے اور ان کی خدمت میں مصروف رہتے تھے۔ایک روایت میں ہے کہ حضرت ابوہریرہ ؓ جب کسی آیت کے متعلق پوچھتے توحضرت جعفر بن ابی طالب انھیں اپنے گھر لے جاتے اور اپنی بیوی حضرت اسماء بنت عمیس ؓ سے کہتے:ہمیں کوئی چیزکھلاؤ،جب ہم کھانا کھالیتے تو وہ مجھے آیت کا مفہوم سمجھاتے۔( جامع الترمذي، المناقب، حدیث:3766) بہرحال حضرت جعفر بن ابی طالب ؓ غرباء اور مساکین کے بہت قدردان تھے اور ان کی خیر خواہی کرنےمیں کوئی کوتاہی نہیں کرتے تھے۔