تشریح:
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جب میں مسلمان ہوا تو مجھ سے پہلے صرف دو شخص اسلام لائے تھے اور تیسرا میں خود تھا۔ مسلمان ہونے والوں میں ایک حضرت ابو بکر ؓ اور دوسری حضرت خدیجہ الکبری ؓ تھیں۔ جبکہ ایک حدیث میں حضرت عمار ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ کے ہمراہ غلام اور حضرت ابو بکر مسلمان تھے ۔(فتح الباري:107/7) بظاہر یہ حدیث حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ کے بیان کے خلاف ہے۔ حافظ ابن حجر ؒ نے اس کا یہ جواب دیا ہے کہ آزادلوگوں میں سے حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ تیسرے شخص تھے جو مسلمان ہوئے۔یہ بھی ممکن ہے کہ حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ کو دوسرے اسلام لانے والوں کا علم نہ ہوا ہو کیونکہ ان دنوں جو مسلمان ہوتا وہ اپنے اسلام کو دوسروں سے پوشیدہ رکھتا تھا۔(صحیح البخاري، حدیث:3660)